بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا کے مطابق، علی مہدیان نے غزہ جنگ کے لئے ٹرمپ اور ان کے بعض عرب اور مسلمان شرکاء کے نئے مکارانہ منصوبے کے بارے میں ـ جو بعد میں نیتن یاہو کی ہیراپھیری کا نشانہ بنا ہے اور اس میں ہونے والی خوفناک ترامیم نے 'ٹرمپ کے تین شرکاء 'ترکیہ، مصر اور قطر' کو بظاہر ناراض بھی کر دیا ہے ـ کچھ حقائق بیان کرتے ہوئے لکھا:
• ہم پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ اسرائیل کا غزہ پر دوبارہ حملے سے کچھ حاصل بھی نہیں ہوگا۔ اور واضح ہو گیا کہ یہ اسرائیل کے لئے ایک بے مقصد اور جانی نقصان پر منتج ہونے والی کوشش تھی۔
• ٹرمپ نے اس منصوبے میں، غزہ کے لوگوں کی نقل مکانی، حماس کے اراکین کے قتل اور بے دخلی کا خیال کو چھوڑ کر، حماس کو غیر مسلح کرنے پر توجہ دی ہے؛ ایسا اس لئے ہے کہ ان مقاصد کا حصول ممکن نہیں تھا اور اور ٹرمپ-یاہو ان کے حصول میں ناکام رہے ہیں۔
• یہ منصوبہ بھی زیادہ تر، رائے عامہ کے اندر (Within the bed of public opinion)، ایک دباؤ ہے۔ ٹرمپ اور ان کے اسرائیلی اور عرب و مسلم شرکاء، اسرائیل کی بین الاقوامی تنہائی کو ختم کرنا اور حماس کو ایک کونے میں گھیرنا چاہتے ہیں۔۔۔ آج تک حماس اس معاملے میں غالب فریق ہے۔
• صہیو-امریکی محاذ نے مصر، ترکیہ اور قطر کو، ـ جو اخوان المسلمین کے مراکز ہیں، ـ اپنے ساتھ ملا لیا ہے۔ اور خطے کے دیگر ممالک کو بھی ساتھ ملا لیا ہے۔ انہوں نے غزہ کی تعمیر نو کے نام پر تشہیری جملے اور خیالی بیانات تخلیق کئے ہیں تاکہ غزہ کے لوگوں کو بھی ساتھ ملا سکیں گویا کہ! یہ ٹرمپ منصوبے کے لئے دباؤ کا سب سے اہم دباؤ ذریعہ اور نیا 'اوزار' ہے۔
• اس منصوبے کے نفاذ کی کوئی ضمانت نہیں ہے۔ شروع میں ہی وہ حماس کی طاقت کے تمام عناصر، یعنی ہتھیاروں اور قیدیوں کو 'نقد' حاصل کرنا چاہتے ہیں، جبکہ اپنے وعدوں کو 'قسط وار' پورا کرنا چاہتے ہیں! لیکن جب حماس کی طاقت ختم ہو جائے گی، تو ان قسطوں کے ادائیگی کی بھی کوئی ضمانت باقی نہیں رہے گی۔
• بات وہی ہے جو جہاد اسلامی فلسطین کے قائد ڈاکٹر'زیاد النخالہ' نے کہی تھی: یہ لوگ خطے کو ایک بڑے دھماکے کی طرف لے جانا چاہتے ہیں؛ امن تو دور کی بات ہے۔ دو سال بعد آج تک حماس کے ہاتھوں امریکہ کی شکست، کوئی چھوٹا واقعہ نہیں ہے۔ مستقبل کی تعمیر اسی زمینی حقیقت کی بنیاد پر انجام کو پہنچے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تحریر: علی مہدیان
ترجمہ: ابو فروہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ